652

دیامر بھاشا ڈیم کے معاوضوں کی ادائیگیوں میں ہیرا پھیری قومی خزانے پر ڈاکہ ہے، شیریں مزاری

اسلام آباد انسانی حقوق کی وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کے معاوضوں کی ادائیگیوں میں ہیرا پھیری قومی خزانے پر ڈاکہ ہے، معاملے کی اعلیٰ سطح پر انکوائری ہوگی اور باقاعدہ کمیشن بنایا جائیگا، جن جن لوگوں نے ہیرا پھیری کی ہے، ان کے خلاف سخت ایکشن ہوگا، ایک طرف وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس ڈیم کی تعمیر کیلئے چندے جمع کر رہے ہیں، دوسری جانب دیامر بھاشا ڈیم کے معاوضوں کی ادائیگیوںمیں بڑے پیمانے پر کرپشن ہونا افسوسناک ہے، واقعے پر وزیراعظم عمران خان سے براہ راست بات کرونگی اور کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی ہوگی اور قومی منصوبے کو نقصان پہنچانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کیپٹن (ر) محمد شفیع سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے پورے ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی مگر یہاں یہ بات انتہائی قابل افسوس اور شرمناک ہے کہ ڈیم کے معاوضوں کی ادائیگی میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے اور اصل متاثرین کو ایک طرف رکھ کر مخصوص لوگوں کو فائدے پہنچائے گئے ہیں۔ ہماری حکومت کرپشن کے خلاف جہاد کر رہی ہے۔ کرپشن مافیا کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کے غیور عوام کی پاکستان کیلئے قربانیاں لازوال ہیں۔ اس علاقے کے عوام کو ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت دیگر صوبوں کے عوام کو حاصل تمام حقوق فراہم کئے جائیں گے اور اس خطے کے عوام کے ساتھ ماضی میں ہونے والی تمام زیادتیوں اور ناانصافیوں کا فوری ازالہ کیا جائے گا۔ عوام مطمئن رہیں ہم ان کے مسائل کے حل کیلئے مؤثر منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان اور فورتھ شیڈول کا غلط استعمال ہرگز برداشت نہیں کرینگے۔ صوبائی حکومت نیشنل ایکشن پلان اور فورتھ شیڈول کے سیاسی اور غلط استعمال سے باز رہیں۔ فوری طور پر ہیومن رائٹس کمیشن کا دفتر قائم کیا جائیگا اور عوام کے ساتھ ہونے والی تمام زیادتیوں اور ناانصافیوں کا فوری نوٹس لیا جائیگا، گلگت بلتستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔ عوام سے ان کا حق چھیننے کی کوشش ناکام بنا دی جائیگی۔ ملاقات کے دوران قائد حزب اختلاف کیپٹن (ر) محمد شفیع نے شیریں مزاری سے کہاکہ گلگت بلتستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ یہاں نیشنل ایکشن پلان اور فورتھ شیڈول کو سیاسی انتقام کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے جس کے باعث علاقے میں بدامنی اور افراتفری کی فضاء قائم ہو رہی ہے اور حکومت پاکستان کا مؤقف کمزور پڑ گیا ہے۔ ہم پچھلے 73 سال سے کرپشن، سیاسی اور بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ ماضی کی حکومتیں آئینی حقوق کے نام پر ہمیں بے وقوف بناتی رہیں۔ امید ہے کہ تحریک انصاف ہمیں حقوق دینے کیلئے کردار ادا کریگی۔ کے پی این سے بات چیت کرتے ہوئے کیپٹن (ر) محمد شفیع نے کہاکہ وفاقی وزیر شیریں مزاری سے ملاقات انتہائی مفید اور خوشگوار رہی۔ ان سے ایک ایک چیز کے بارے میں بات کی گئی۔ تمام مسائل انہوں نے اپنی ڈائری میں نوٹ کئے ہیں، وہ وزیراعظم عمران خان سے ہمارے مسائل پر بات چیت کریں گی۔ ان کے جذبات دیکھ کر انداز ہوگیا کہ تحریک انصاف گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کے معاملے پر بالکل سنجیدہ ہے۔ وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ ہمیں آئینی حقوق ملیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں