298

امریکی ریاست ہوائی کے بگ آئی لینڈ پر کلاؤیا نامی آتش فشاں کے پھٹنے کے ایک دن بعد یکے بعد دیگر شدید قسم کے کئی زلزلے آئے ہیں۔

جمعے کو بگ آئی لینڈ میں پھر سے آتش فشاں کے پھٹنے سے کئي گھر تباہ ہو گئے تھے۔

آتش فشاں کا لاوا 30 میٹر کی بلندی تک گئے اور جنگلوں اور سڑکوں پر پھیل گئے۔

ہوائی کی سول ڈیفینس ایجنسی نے کہا ہے کہ تین سڑکوں پر بھی آتش فشاں ابل پڑا ہے اور لوگوں کو وہاں سے نکلنے اور ان مقامات سے دور رہنے کا انتباہ جاری کر دیا گیا ہے۔

انتباہ میں کہا گيا ہے کہ وہاں فضا میں مہلک سلفر ڈائی آکسائیڈ گیس پھیل چکی ہے اور اسی لیے ہنگامی امدادی ٹیم کو وہاں جانے میں دشواری کا سامنا ہے۔

شدید زلزلے کا آنا اور زمین کے پھٹنے اور وہاں سے دھوئيں اور لاوے کا نکلنے کے واقعات آتش فشاں کے پھٹنے کے ایک دن بعد وقوع پذیر ہوا ہے۔

زلزلے کے تیز جھٹکوں نے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ایک جھٹکا ریکٹر سکیل پر 6.9 شدت کا تھا جو آتش فشاں کے جنوب مشرق میں آیا۔ امریکی ریاست میں سنہ 1975 کے بعد آنے والا یہ شدید ترین زلزلہ ہے۔

اس کی وجہ سے تھوڑی دیر کے لیے بجلی منقطع کر دی گئی اور لوگ اپنی عمارتوں سے نکل کر بھاگنے لگے تاہم کسی سونامی کے لیے انتباہ جاری نہیں کیا گيا ہے۔

ایک مقامی رہائشی نے ہوائی نیوز ناؤ کو بتایا: ’میرا خاندان محفوظ ہے۔ باقی چیزوں کو پھر سے بحال کیا جا سکتا ہے۔ 14 سال قبل جب مجھے یہاں لایا گیا تھا تو میں جانتا تھا کہ ایک نہ ایک دن ایسا ضرور آئے گا۔

جمعرات کو آتش فشاں کے حرکت میں آنے کے بعد علاقے میں ہنگامی صورتحال کا اعلان کر دیا گیا تھا اور 1700 افراد کو وہاں سے نکلنے کے لیے کہا گیا تھا۔

لوگوں کے لیے کمیونٹی سینٹر کے دروازے کھول دیے گئے ہیں۔ یہ دنیا کے سب سے فعال آتش فشانوں میں سے ایک ہے جو ایک مدت کے بعد یا پھر زلزلے کے نتیجے میں پھٹ پڑتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں