609

چند لوگ اپنے مفادات کیلئے عوام میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں

گلگت (پ ر)کوآرڈینٹر برائے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان رضوان راٹھور نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ گلگت بلتستان آرڈر2018کے تحت گلگت بلتستان اسمبلی اور حکومت کو دیگر صوبوں کے برابر لایا گیا ہے گلگت بلتستان اسمبلی کو بھی وہی اختیارات حاصل ہوئے ہیں جو دیگر صوبوں کے اسمبلیوں کو حاصل ہے۔ فیڈرل پی ایس ڈی پی کے منصوبے بھی گلگت بلتستان کے دیئے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود چند لوگ اپنے مفادات کیلئے عوام میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کسی نوٹیفکیشن کے ذریعے سے نہیں آئی بلکہ گلگت بلتستان کے عوام نے دو تہائی اکثیریت سے کامیاب کیا ہے اگر اپوزیشن کے ممبران کے پاس کوئی ایسا پوائنٹ ہے جو گلگت بلتستان کے عوام کے مفاد میں نہیں ہے تو اس کی نشاندہی کریں حکومت ان کے جائزہ تحفظات دور کرے گی۔ اپوزیشن نے گلگت بلتستان آرڈر 2018کو پڑھا تک نہیں ہے اور نہ ہی ان کے پاس کوئی ایسا پوائنٹ ہے جو گلگت بلتستان آرڈر2018میں گلگت بلتستان کے خلاف ہواس لئے ہمیشہ متعدد فورمز پر حکومت کی جانب سے بلانے کے باوجود اپوزیشن نے راہ فرار اختیار کیا۔ قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے پرامن احتجاج کا حق جمہوریت میں تسلیم کرتے ہیں لیکن کسی کو قانون ہاتھ میں لینے اور گلگت بلتستان کاامن خراب کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ مسلم لیگ ن کی حکومت نے عوام کی خدمت کی ہے اور عوام مسلم لیگ ن کی حکومت کے ساتھ ہے۔ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی اپنے منشور عوام کو دکھائیں ان کے منشور میں گلگت بلتستان کے حوالے سے کوئی پوائنٹ شامل نہیں ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت نے گلگت بلتستان کو پانچ سال کیلئے ٹیکس فری زون قرار دیا ہے جس کی وجہ سے مسلم لیگ ن کے سیاسی مخالفین کو اپنی سیاست دفن ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ مخالفین کا ایجنڈا امن کا ماحول خراب کرنا،ترقی کو روکنا اور عوام میں غلط فہمیاں پیدا کرنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں