663

دیامر بھاشا ڈیم :نیب کا اربوں روپے کے معاوضے کی ادائیگیوں میں کرپشن کا نوٹس

اسلام آباد——–قومی احتساب بیورو (نیب) نے دیامر بھاشا ڈیم منصوبہ کیلئے درکار زمین کے حصول اور اس حوالے سے اربوںروپے کے معاوضے کی ادائیگیوں میں ہونے والی ہیرا پھیری اور کرپشن کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہے۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق نیب نے دیامر بھاشا ڈیم کی لینڈ ریکوزیشن میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور کرپشن کے حوالے سے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور اس حوالے سے دیامر انتظامیہ سے ریکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا ہے،نیب کے ذرائع کے مطابق ابتدائی اورغیر حتمی تحقیقات کے ذریعے پتہ چلا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کی زمین کے معاوضوں کی ادائیگی میں تقریباً 31ارب روپے کی کرپشن ہوئی ہے۔ 2007سے لیکر2015 تک کی لینڈ ریکوزیشن اور معاوضوں کی ادائیگی کے دوران ہونے والے گھپلوں میں اس وقت کے ذمہ داران نے قومی خزانے کو تقریباً 31ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ذرائع کے مطابق جہاں زمین کی قیمت ایک دو لاکھ فی کنال بنتی تھی۔ وہاں اس کی قیمت 13لاکھ تک لگائی گئی تھی اور ذمہ داران اور کرپٹ عناصر نے مل کر قومی خزانے کو لوٹا ہے ۔ اس حوالے سے کاغذات میں ردوبدل اور ریکارڈ میں تبدیلی بھی کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب مکمل تحقیقات کیلئے اب بھی مختلف محکموں سے ریکارڈ طلب کررہا ہے۔ ذرائع کے مطابق زمین کے معاوضوں کی ادائیگی کے مراحل میں غریب متاثرین کے بجائے کرپٹ عناصر نے زیادہ فائدہ حاصل کرلیا ہے۔ ذرائع نے کہا ہے کہ نیب کی تحقیقات کے دوران موجودہ اور ماضی میںدیامر میں تعینات رہنے والے افسران اور عملے سے بھی پوچھ گچھ ہوگی۔ نیب کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ واپڈا کے ذرائع کے مطابق ڈیم کے معاوضے کی مد میں 64.88ارب روپے میں سے 58.27ارب روپے کی ادائیگی کی جاچکی ہے۔ ذرائع کے مطابق مختلف تنازعات اور عدالتوں میں کیس ہونے کیوجہ سے 12ارب روپے کے قریب اب بھی دیامر انتظامیہ کے پاس مختلف بینکوں میں پڑے ہوئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں