732

آج کا دن گلگت بلتستان کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا۔ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی اور حقوق عوام تک پہنچیں گے

گلگت( بیورورپورٹ) وزیراعظم پاکستان شاہدخاقان عباسی نے گلگت بلتستان اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کا دن گلگت بلتستان کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا۔ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی اور حقوق عوام تک پہنچیں گے۔ گلگت بلتستان کے معاملات میں فیصلے کا اختیار گلگت بلتستان اسمبلی کو دیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو وہ حقوق حاصل ہیں جو دیگر صوبوں کے عوام کو میسر ہے۔ چند لوگوں کا احتجاج اور گلگت بلتستان آرڈر 2018کی مخالفت سمجھ سے بالا تر ہے۔ گلگت بلتستان آرڈر2018کے تحت گلگت بلتستان کے اختیارات عوامی نمائندوں کو دی گئی ہے۔ بنیادی اختیارات گلگت بلتستان کے عوام کودیئے گئے ہیں اس پر کسی کو اختلاف نہیں ہوسکتا۔ گلگت بلتستان آرڈر2018کے تحت اختیارات گلگت بلتستان کے عوامی نمائندوں کے حوالے سے کردیئے گئے ہیں مخالفت کے باوجود وفاقی وزیرامور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر نے اپنے وزارت کے اختیارات گلگت بلتستان کو دیئے ہیں۔ 18ویں ترمیم کے مضامین دیگر صوبوں کی طرح گلگت بلتستان حکومت اوراسمبلی کو دیئے گئے ہیں کونسل وفاقی مضامین میں صرف بحیثیت مشاورتی ادارے اپنا کردار ادا کرے گا۔ دیگر صوبوں سے زیادہ اختیارات گلگت بلتستان اسمبلی اورحکومت کو دیئے گئے ہیں۔ مخالفت سے سمجھ سے بالاتر ہے۔ ماضی میں گورنر غیر مقامی ہوتا تھا لیکن گلگت بلتستان آرڈر2018میں مقامی گورنر ہونا لازمی کیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان آرڈر 2018 میں گلگت بلتستان سول سروس کے ملازمین کو زیادہ مواقع فراہم کرنے کیلئے آسامیوں کے اشتراک کے فارمولہ کا جائزہ لیا گیا ہے اور وفاقی کوٹہ میں کمی کردی گئی ہے تاکہ گلگت بلتستان سول سروس کو ترقی کے زیادہ مواقع میسر آسکیں۔2018آرڈر کے مطابق گلگت بلتستان کے آفیسران کو وفاقی سروسز میں نمائندگی دی گئی ہے دیگر صوبوں کے طرز پر اور گلگت بلتستان کی صوبائی پوسٹوں کی اپ گریڈیشن بھی دیگر صوبوں کے طرز پر کی گئی ہے۔ چیف سیکریٹری کے پاس اختیارات محدود تھے اب کشمیر افیئرز سے اختیارات چیف سیکریٹری کو دیئے گئے ہیں۔ کئی عشروں سے زیر التواء منصوبے ہماری حکومت نے مکمل کروائے۔ تعمیر و ترقی کا ایجنڈا مسلم لیگ ن کا وطیرہ ہے جس پر ہمیں فخر ہے۔ سی پیک سے سب سے زیادہ فائدہ گلگت بلتستان کو ہوگا۔ مستقبل میں گلگت بلتستان سب سے زیادہ خوشحال خطہ ہوگا۔ قبل ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گلگت میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیاہے۔شاہد خاقان عباسی نے سول سیکرٹریٹ فیز ون کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان اور وفاقی وزیر برجیس طاہر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔وزیراعظم نے گلگت نلتر سڑک کی بحالی کیمنصوبے کاسنگ بنیاد رکھا۔ گلگت نلتر سڑک مقامی افراد کے ساتھ ساتھ سیاحوں کو بھی سہولت کاباعث ہوگی۔ شاہد خاقان عباسی نے گلگت بلتستان اسمبلی کی عمارت کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔وزیراعظم نے گلگت کے چنار باغ میں یاد گار شہدا پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔شاہدخاقان عباسی نے شہداکے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔

2۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ دھرنے کی سیاست عوام نے مستردکیاہے۔ وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کو گلگت بلتستان کے عوام خوش آمدید کہتے ہیں۔ گلگت بلتستان کے عوام محب وطن ہیں۔ مسلم لیگ ن کی تعمیر و ترقی کے ایجنڈے کی وجہ سے گلگت بلتستان کے عوام نے دو تہائی اکثریت سے مینڈیٹ دیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ ڈھائی سال میں 70سال سے زیادہ کے تعمیر و ترقی کے منصوبے مکمل کئے۔ مخالفین کو اپنی سیاست ختم ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ مخالفین کا ایجنڈا تعمیر و ترقی کا نہیں بلکہ یہ انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔ آج کا دن گلگت بلتستان کیلئے تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن وہ جماعت ہے جس نے گلگت بلتستان کی اسمبلی اور حکومت کو بااختیار بنانے کیلئے وزیراعظم پاکستان اور وفاقی وزیر امور کشمیر نے اپنے اختیارات گلگت بلتستان اسمبلی اورحکومت کو دیئے ہیں۔ سابقہ حکومت میں 5ارب کا بجٹ ہوتا تھا اب گلگت بلتستان کا ترقیاتی بجٹ 25ارب ہوا ہے۔ پی ایس ڈی پی میں 100ارب سے زیادہ کے منصوبے گلگت بلتستان کو مل چکے ہیں۔ تمام پی ایس ڈی پی منصوبوں کی رفتار اورمعیار کو یقینی بنانے کیلئے پرنسپل اکاونٹنگ آفیسر کا اختیار چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کو دیا ہے جبکہ اس سے قبل پی ایس ڈی پی کے منصوبوں کا پرنسپل اکاونٹنگ آفیسر سیکریٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان ہوتا تھا۔ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کو دیکھ کر مخالفین کو تکلیف ہوئی ہے ہم تعمیر وترقی کے اس رفتار کومزید تیز کریں گے تاکہ مخالفین کو مزید تکلیف ہو۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں گلگت بلتستان آرڈر2018کو تاریخی اور قابل تحسین قرار دیا گیا۔ اجلاس میں گلگت بلتستان آرڈر2018دینے پر مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف، وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی حکومت اور قومی سلامتی کمیٹی کا شکریہ ادا کیا۔گلگت بلتستان آرڈر2018کے تحت گلگت بلتستان کے عوام کو بنیادی حقوق میسر آئے۔ اختیارات گلگت بلتستان کے عوام کو اسمبلی کو ملے۔ گلگت بلتستان آرڈر2018پر گلگت بلتستان کے عوام کو مبارک باد پیش کیا اورکہاکہ چند لوگ جو گلگت بلتستان کے تعمیر و ترقی کے دشمن ہے ان سے گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی ہضم نہیں ہورہی ہے امن و امان خراب کیلئے سازشوں کے درپے ہیں اسی لئے دھرنوں کی سیاست کرنا شروع کی ہے جسے گلگت بلتستان کے عوام نے مسترد کیا ہے۔

مسلم لیگ ن کی حکومت گلگت بلتستان کے عوام کے مینڈیٹ سے وجود میں آئی ہے کسی نوٹیفکیشن کے ذریعے نہیں بنی ہے۔ گلگت بلتستان آرڈر2018گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی کیخلاف مخالفین کے ایجنڈے کو مسترد قرار دیتے ہوئے گلگت بلتستان آرڈر2018کو تاریخ سازقراردیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں