631

اسمبلی کے وقارکیلئے حکومت اور اپوزیشن کو ملکر سنجیدگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے،قائمہ کمیٹی برائے محکمہ صحت

گلگت اسمبلی کی قا ئمہ کمیٹی برائے محکمہ صحت نے کہا ہے کہ بیوروکریسی یہ سمجھتی ہے کہ اصل حکمران وہ ہیں اس لیے سیکریٹری حضرات اسمبلی کی کمیٹیوں کے اجلاسوں میں آنا بھی پسند نہیں کرتے ہیں۔سیکریٹری ہیلتھ مسلسل قائمہ کمیٹی کے اجلاس کو نظر انداز کر کے شرکت نہیں کر رہے ،اس کا مطلب یہ ہے بیوروکریسی اسمبلی کی بالادستی کو نہیں مانتی۔ایسے میںعوامی مسائل کا اذالہ کیسے ہوگا؟یہی وجہ ہے کہ عوام کے مسائل بر وقت حل نہیں ہوتے ہیں اور لوگ ریاستی اداروں کے خلاف باتیں کرنے لگتے ہیں اور سیاستدانوں کو گالیا ں دیتے ہیں۔اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ صحت کا اجلاس چیئرمین نواز خان ناجی کی صدارت میں گزشتہ روز اسمبلی کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ممبران ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ خان ،اپوزیشن لیڈر کیپٹن(ر)محمد شفعٰ خان اور محکمہ ہیلتھ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔بغیر کارروائی شروع کئے اجلاس ملتوی کردیا گیا۔اجلاس میںکمیٹی نے محکمہ ہیلتھ کے نمائندوں سے سیکریٹری ہیلتھ کی عدم شر کت پر برہمی کا اظہار کیا جس پر محکمہ ہیلتھ کے نمائندوں نے کمیٹی کو بتایا کہ سیکریٹری ہیلتھ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنا چاہتے تھے مگر سٹی ہسپتال میں شفاء انٹرنیشنل کا ایک وفد آیا ہوا تھا اس لیے سیکریٹری کو وہاں جانا پڑا۔اس پر کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری کے لیے شفاء ہسپتال کا وفد اہم ہے اسمبلی کی کمیٹی کی کوئی اہمیت نہیں۔کمیٹی نے مزید کہا ہے آفیسران کا رویہ اس طرح رہا تو مسائل کا اذالہ کیسے ہوگا۔کوئی بھی مسئلہ ہوتا ہے عوام سیاست دانوں کو گالیاں دیتے ہیں جبکہ آفیسران عوامی نمائندوں کی بات سننے کو بھی تیار نہیں ہیں۔کمیٹی نے کہا کہ اس صورتحال کو ہرگز برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے اس معاملے کو اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں اٹھایا جائیگا اور ایوان کا توجہ اس اہم معاملے کی طرف مبذول کراکر اس کا کوئی سنجیدہ حل تلاش کیا جائیگا۔کمیٹی نے کہا کہ یہ اسمبلی کی وقار اور بالادستی کا مسئلہ ہے اس پر حکومت اور اپوزیشن کو ملکر سنجیدگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوامی مسائل کا حل بروقت ممکن ہوسکے۔چیئرمین کمیٹی نے اجلاس 28 اگست کو دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسمبلی سیکریٹریٹ کو ہدایت کی ہے کہ اس حوالے محکمے کو لیٹر کرے اورسیکریٹری ہیلتھ کی شرکت کو یقینی بنائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں