738

اپنے انسانی حقوق کے لئے پارلیمنٹ کے باہر بھرپور احتجاج کرینگے،ڈاکٹر محمد اقبال

وزیر تعمیرات عامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں اب کسی بھی سیاسی پارٹی اور کسی بھی ادارے سے کو ئی امید نہیں ہے اب ہم نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ تمام ممبران اسمبلی ملکر اپنے حقوق کے لئے پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کرینگے اور دھرنا دینگے ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان سے پی پی پی کا وجود ختم ہو چکا ہے اب دوبارہ پی پی پی اقتدار میں آنے والی نہیں ہے کیونکہ آئینی حقوق کے حوالے سے پی پی پی نے موقع گنوادیا ہے اسی طرح پی ٹی آئی نے بھی آئینی حقوق کے حوالے سے موقع گنوا دیا ہے اور کشمیریوں کی دھمکی پر یو ٹرن لے لیا ۔انہوں نے کہا کہ ہم اب مایوس ہو چکے ہیں ہر طر ف سے ما یوسی ملی ہے تمام امیدیں دم توڑ گئی ہیں اس لئے اب اپنے انسانی حقوق کے لئے ہم پارلیمنٹ کے باہر بھرپور احتجاج کرینگے اور دھرنا دینگے ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ آئینی حقوق کا ہے جو کہ پی پی پی اور پی ٹی آئی نے نہیں دلا یا اب پی پی پی والے حق ملکیت اور حق حاکمیت کے نام پر صرف عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں کیونکہ اب ان کی جماعت نے دوبارہ وفاق میں اقتدار میں نہیں آنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کمیٹیوں کا ہمیں علم ہے اس سے قبل بھی آئینی حقوق کے حوالے سے کمیٹیاں بنیں لیکن ان کمیٹیوں کا کو ئی فائدہ حاصل نہیں ہوا ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے آئینی اور بنیادی انسانی حقوق کے لئے جدوجہد اپنا اولین فرض سمجھتا ہوں ۔ عوام نے مجھے اسی لئے ووٹ دیکر منتخب کیا ہے کہ میں عوام کا بنیادی مسئلہ جو ستر سال سے حل طلب کے لئے کوشش کروں اور تمام سیاسی رہنمائوں کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لئے جدوجہد کریں بد قسمتی سے جب عوام نے مل کر آواز اٹھا نے کی کوشش کی ہے تو بیوروکریسی اور کشمیری لابی نے اس معصوم قوم کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرکے اس مسئلے کو دبانے کی کوشش کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایک سازش کے تحت ایک طبقے کو بھاور کرانے کی کوشش کی گئی کہ حقوق ملنے کی صورت میں صرف ایک طبقے فکر کا فائدہ ہوگا اور سادہ لوح عوا م کے زہنوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ گلگت بلتستان کو موجودہ صوبا ئی حکومت اس سوچ کی نفی ہے اور اس سوچ کو غلط ثابت کردیا ہے اور عوام کو اب ایسی باتوں پر دھیان نہیں دینا چا ہئے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں سے ضرور ہمدردی ہے لیکن سب سے پہلے گلگت بلتستان کے عوام سے ہمدردی ہے ہمیں سب سے پہلے اپنے حقوق کے لئے جلسہ و جلوس اور ریلیاں نکالنی چا ہئے اور جب حقوق ملینگے تب ہم دوسروں کے لئے میدان میں اترینگے ۔انہوں نے کہا کہ میں اپنے موقف پہ قائم ہوں اور ہر فورم پر ثابت کر نے کے لئے تیار ہوں کہ کشمیر آزاد ہو نے کے بعد کبھی بھی پاکستان کا حصہ نہیں بن جا ئے گا 99فیصد کشمیری جو یورپ اور امریکہ میں رہتے ہیں ایک علیحدہ ریاست بنانا چاہتے ہیں ایسی صورت میں گلگت بلتستان کے عوام کبھی بھی کشمیر کے ساتھ نہیں جا ئینگے ہماری منزل پاکستان ہے جس کے لئے ہمارے آباد و اجداد نے قربا نیاں دی ہیں کشمیریوں کی اس سوچ کو کہ وہ گلگت بلتستان کو ملا کر ایک الگ ریاست بنائینگے جسے ہم کبھی بھی کامیاب ہو نے نہیں دینگے ۔انہوں نے کہاکہ میرے بیان سے ان مذہبی پارٹیوں کو تکلیف ہو تی ہے جو کبھی افغانستان کا چورن بیچ کر اپنا روز گار کرتی تھیں اور اب کشمیر کا نام استعمال کر کے اپنا گذارا کرتے ہیں ۔انہوں نے جماعت اسلامی کو مشورہ دیا کہ وہ گلگت بلتستان کے حوالے سے بیانات دینے سے قبل کوئی یونین کونسل کی سیٹ جیت کر دکھا ئیں اور پھر گلگت بلتستان کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کریں ۔انہوں نے کہا کہ میں ایک سیاسی پارٹی میں ضرور ہوں لیکن آئینی حقوق کے حوالے سے شروع دن سے میرا اپنا موقف ہے اور ہر فورم پر ہر سربراہ مملکت کے سامنے اس کا اظہار کھل کر کیا ہے اور کرتا رہونگا ۔انہوں نے کہا کہ میں ایک منتخب نمائندہ ہوں اور میری جدوجہد کسی کے خلاف نہیں ہے اور نہ ہی پاکستان کی بقا اور سالمیت کے خلاف ہے بلکہ پاکستان کی بقا اور سالمیت کا راستہ وہی ہے جو میں نے اپنایا ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ سب ملکر اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کریں اور انشااللہ وہ دن دور نہیں جب ہم بھی پاکستان کے اول درجے کے شہری کہلائیں گے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں