938

جامعہ قراقرم کے شعبہ ایکنا مس کے طلباء کی ایک اور کامیاب کاوش،ناؤ اینڈ نیوّر گروپ نے فیشرس ڈپارنمنٹ گلگت کی مدد سے 4اپریل کو سترنگی جھیل نلتر میں بارہ سو کی تعداد میں مچھلیاں جھیل میں نسل بڑھانے کی غرض سے شامل کی

گلگت(چیف رپورٹر) تاکہ بے روزگاری پر کسی حد تک قابوپایا جاسکے۔تفصیلات کے مطابق Enhance and Motivationکے عنوان سے اس گروپ نے 14اپریل کو نلتر سترنگی جھیل میں بارہ سو کی تعداد میں مچھلیاں بیروزگاری پر قابو پانے اور جی بی میں سیاحت کو مزید فروغ دینے کی غرض سے شامل کی۔تاکہ بحیثیت طالب علم ِ معاشیات گلگت بلتستان کی معیشت کو بڑھانے میں یہ طالب علم اپنا کردار ادا کر سکے۔جامعہ قراقرم کے مضمون ایکٹیوں سٹیزن شپ کی جانب سے انہیں کسی بھی طرح سے سماجی خدمت کرنے کا حدف ملا تو انہوں نے خصوصی اس عنوان کو منتخب کیا۔انہیں اس بات کی فکر پہلے سے ہی تھی کہ جی بی میں مچھلیوں کی تعداد میں سالانہ اضافے کے بجائے اس میں کمی نظر آرہی ہے۔تو یہی فکر ان کا حدف قرار پایا۔اور انہوں نے اس حدف کو مکمل کرنے کیلئے جی جان سے محنت شروع کر دی۔اور آخر کار اس کام کو منزل تک پہنچایا۔اس حوالے سے ناؤ اینڈ نیوّر گروپ کے لیڈر تنویر حسین و دیگر ساتھیوں کا خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صوبائی حکومت سمیت تمام لوگ سیاحت کے نام پے گلگت بلتستان کی خوب صورتی کو طرح طرح کے پلیٹ فارم پر اجاگر کر رہے ہیں۔لیکن جب کہ حقیقتادیکھا جائے تو یہ مچھلیاں ہی ہیں جو سیاحو ں کے مزے کو دوبالا کرتی ہیں۔اور انہیں دیکھ کر سیاح خود کو قدرت کے قریب محسوس کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ۔حکومت کی جانب سے پورے جی بی میں مچھلیوں کی سکورٹی کے حوالے سے کوئی اقدامات عمل میں لائے نہیں گئے۔اور لوگ روزانہ کثرت سے مچھلیوں کا شکار کرتے ہیں اور جس کی وجہ سے ان مچھلیوں کی نسلے تباہ ہو رہی ہیں۔ان کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ اس پروجیٹ کے تحت انہیں عوام کی جانب سے اور حکومت کی جانب سے حوصلہ افزائی بھی حاصل ہوئی اور اس پروجیٹ کے تکمیل کے بعد مچھلیوں کی تعداد میں اصافہ دیکھ کر انہیں دلی سکون حاصل ہوا۔اور یہ آئندہ بھی ایسے اقدامات کے زریعے معاشرے میں اپنا کردار ادا کرتے رہینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں