820

ریاست کی زمین پر کسی کو غیرقانونی قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،وزیر اعلیٰ

گلگت (پ ر)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے بغیر پروٹوکول کے اچانک گلگت سیف سٹی پروجیکٹ، محکمہ تعمیرات سرکل آفس، محکمہ واسا آفس، محکمہ برقیات سرکل، ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن، اے جی پی آر، بوائز ہائی سکول نمبر1، ریسکیو1122آفس اور تحصیل آفس گلگت کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سیف سٹی پروجیکٹ کے پانچ کیمرے خراب اور 78کیمروں کو بجلی کی فراہمی کے معطلی کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ، اے آئی جی اسٹیبلشمنٹ اور ایس پی گلگت کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ سیف سٹی پروجیکٹ انتہائی منصوبہ ہے اس منصوبے کی وجہ سے امن وامان میں بہتری آئی ہے اور مجرموں کی بروقت گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے اس منصوبے پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے مینٹی ننس کیلئے درکار فنڈز کی عدم دستیابی کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ آفیسران کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ اس منصوبے کی افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے مینٹی ننس کیلئے درکار فنڈز فور ی طور پر فراہم کئے جائیں۔ سیف سٹی پروجیکٹ کے حوالے سے سیکریٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ آفیسران کو بریفنگ دینے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے گلگت خصوصاً اقبال ٹائون (کنوداس) میں بے ہنگم ٹریفک کی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے اے آئی جی اسٹیبلمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ واسا آفس گلگت کے دورے کے موقع پر سٹاف کی عدم حاضری کا نوٹس لیتے ہوئے غیر حاضر ملازمین کیخلاف محکمانہ کارروائی کے احکامات دیئے۔ وزیر اعلیٰ نے اپنے دورے کے موقع پر کہا کہ آفس کا نظم وضبط بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ فیلڈ سٹاف کیلئے باقاعدہ شیڈول ترتیب دیا جائے اور فیلڈ سٹاف کے علاوہ دیگر متعلقہ آفیسران اور ملازمین کی دفتر میں حاضری یقینی بنائی جائے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے سائلین سے ان کے مسائل دریافت کئے اور ان کو حل کرنے کیلئے موقع پر احکامات جاری کئے۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ تعمیرات سرکل آفس گلگت دورے کے موقع پر سٹاف کی حاضری چیک کی اور دفتر کے ڈسپلن اور صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کے احکامات دیئے۔ وزیر اعلیٰ نے ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن دورے کے موقع پر مانیٹرنگ روم کا دورہ کیا اور سٹاف کی حاضری چیک کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کو گلگت کے تمام سکولوں میں اساتذہ اور طالب علموں کی حاضری کے حوالے سے نظام کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن کے دفتر کو بہتر بنانے اور بائیو میٹرک سسٹم کیلئے بیک اپ بجلی کا نظام یقینی بنانے کے احکامات دیئے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ مانیٹرنگ کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے سکول مینجمنٹ کمیٹیز(SMCs)کو فعال کیا جائے اور سکول مینجمنٹ کمیٹیز کے ذریعے مانیٹرنگ کی جائے۔وزیر اعلیٰ نے برقیات سرکل آفس دورے کے موقع پر سٹاف کی حاضری چیک کی سٹاف کی عدم حاضری کا نوٹس لیتے ہوئے غیرحاضر سٹاف کیخلاف محکمانہ کارروائی کرنے کے احکامات جاری کئے۔ دفتر میں صفائی کے نظام پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ سٹاف کی سرزنش کی اور دفتر کے نظم و ضبط کو بہتر بنانے کے احکامات جاری کئے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہاکہ ایک ہفتے میں بائیو میٹرک حاضری کانظام نصب کیا جائے۔وزیر اعلیٰ نے اے جی پی آر آفس دورے کے موقع پر متعلقہ آفیسران کو ادارے میں کئے جانے والے اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ تیار کرنے کے احکامات دیئے۔بعدازیں وزیر اعلیٰ نے بوائز ہائی سکول نمبر1کے دورے کے موقع پر اساتذہ کی حاضری چیک کی۔ وزیر اعلیٰ نے نئی عمارت کے جاری کام میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ آفیسران کو جلد از جلد کام مکمل کرنے کے احکامات دیئے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہاکہ تمام سکولوں میں ہر مہینے میں ایک دن اساتذہ اور طالب علموں کیلئے سوشل ورک کرنے کیلئے لازم قرار دیا گیا ہے جس کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام میں صفائی کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی کو اجاگر کیا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ نے ریسکیو1122آفس دورے کے موقع پر کنٹرول روم کا معائنہ کیا صفائی کے فقدان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی ریسکیو1122اور متعلقہ سٹاف کو اپنے دفتروں کی صفائی یقینی بنانے کے احکامات دیئے۔ وزیر اعلیٰ نے تحصیل آفس گلگت دورے کے موقع پر سائلین کے مسائل سنے اور اے سی گلگت کو ہدایت کی کہ ٹریفک کے نظام کی مانیٹرنگ کریں جن علاقوں میں پارکنگ کیلئے جگہ متعین نہیں کئے گئے ہیں ان میں پارکنگ ایریاز کی نشاندہی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری برقیات کو ہدایت کی ہے کہ عوام کو جاری کئے جانے والے شیڈول کے علاوہ دیگر اوقات میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ گلگت نے سیکریٹری برقیات اور ایکسین گلگت کو ہدایت کی ہے کہ جن علاقوں میں سمارٹ میٹرز اور سمارٹ کیبلز نصب کئے گئے ہیں ان علاقوں میں بغیر کسی لوڈشیڈنگ کے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے اور سپیشل لائنوں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور غیرقانونی برقی آلات استعمال کرنے والوں کیخلاف بھی آپریشنز کئے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری داخلہ، کمشنر گلگت اور ڈپٹی کمشنر گلگت کو ہدایت کی ہے کہ پولیس لائن تاک قراقرم یونیورسٹی سمیت جوٹیال اور دیگر علاقوں میں تجاویزات کے خاتمے کیلئے گرینڈ آپریشن کا آغاز کیا جائے۔ قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کو ہدایت کی جائے گی کہ اینٹی انکروچمنٹ سیل کے مکمل تعاون کیا جائے۔ ریاست کی زمین پر کسی کو غیرقانونی قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ریاست کی تمام زمینیں واہ گزار کرائی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے محکمہ برقیات، سیف سٹی پروجیکٹ اور ایل پی جی ایئر مکس منصوبے کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں