پی پی پی کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ نثار سرباز کو ہم نے نہیں بلکہ انہوں نے ہمیں چھوڑ دیا ہے ان کے جانے سے پارٹی کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا پیپلزپارٹی میں کوئی بھی کارکن شیخ نثار پر بھروسہ کرنے کے لئے تیار نہیں تھا بائوجود اس کے انہیں سکردو کاصدر بنادیا ہماری پارٹی کارکنوں کو نکالتی نہیں جو چھوڑ کر جائے ہم انہیں روکتے بھی نہیں۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے غذر پریس کلب کے دورے کے موقعے پر میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا صوبائی صدر پی پی پی نے مزیدکہا کہ شیخ نثار کے چلے جانے کے بعد کاچو امتیاز اور دیگر اہم شخصیات ہماری پارٹی میں شامل ہوں گی کئی اہم شخصیات ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں انہوں نے مزید کہاکہ گلگت بلتستان کے آئنی حقوق کے راستے میں مسلم لیگ ن نہیں بلکہ حفیظ الرحمن کی اکیلی ذات رکائوٹ ہے وزیر اعلیٰ نے دیامر میں ضلع کے حوالے سے جھوٹ بولا ہے حقیقت یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ کی نئے اضلاع کے حوالے سے بھیجی گئی سفارشات مسترد کی گئی ہیں انہیں عوام کو حقائق سے آگاہ کرنا چاہیے عوام کو بے وقوف بنانے کی کیا ضرورت تھی یہی کچھ 11 مئی کو یاسین میں ہونے جارہا ہے عوام سمجھ لیں کہ ن لیگ دینے والی جماعت نہیں بلکہ لینے والی جماعت ہے اس کا ثبوت یہ ہے کہ حفیظ الرحمن نے کشمیری قیادت کے ساتھ مل کر پی پی پی کے دور حکومت میںدیے گئے سیلف گورننس آرڈر کو رول بیک کیا اور تمام تر اختیارات وزیراعظم کے سپرد کردیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کی تمام طاقتیں فاٹا کی بات کررہی ہیں مگر گلگت بلتستان کا کوئی ذکر نہیں ہماری ایک بڑی آبادی تمام تر حقوق سے محروم ہے گلگت بلتستان میں عوامی حقوق کے ساتھ ہم ایک بااختیار جوڈیشری کا بھی قیام چاہتے ہیں موجودہ عدالتیں برائے نام ہیں جن کی کوئی حیثیت نہیں اس بات سے عدالتوں کی حیثیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ دنوں جی بی کونسل کے خاتمے پر حکم امتناعی جاری کرنے کے بائوجود وفاق میں جی بی کے لیے مجوزہ پیکج پر اجلاس ہورہے ہیں۔باباجان بھی ایک سیاسی کارکن تھا جنہیں عوام کے لیے احتجاج کرنے پر عمر قید کی سزا سنادی گئی ہماری پارٹی بہت جلد گلگت بلتستان میں بابا جان سمیت دیگر تمام سیاسی کارکنوں کی رہائی کے لیے تحریک چلائے گی۔
653