735

غریب باپ کا بیٹی قر اقرم یونیورسٹی گلگت بلتستان نے بی ایس سی فائنل امتحان سے محروم کردیا

گلگت (چیف رپورٹر)کے ائی یو بورڈ کے کنٹرولر اور ڈپٹی کنٹرولر کے ہٹ دھرمی کی وجہ سے گنگچھے سے تعلق رکھنے والی غریب بچی بی ایس سی فائنل امتحان سے محروم ہوگئے ہیں،
غریب والد بیس دنوں سے گلگت میں در در کی ٹھوکریں کھاتے رہے، لیکن متعلقہ زمہ داروں کی کانوں پر جونک تک نہ رینکی۔
تفصیلات کے مطابق مسماہ ش ولد حسن ساکن خپلو گنگچھے جو کہ بی ایس سی فائنل امتحان دینے والی تھی اور اسکی سلپ پہ غلطی سے امتحان سنٹر گلگت گرلز کالج درج ہوگئی تھی، جب تک سلپ متعلقہ بچی کو ملتی اور وہ درخواست دیتے امتحانات سر پہ آگئی غریب والد قرضہ لیکر گلگت ایا اور کنٹرولر ڈپٹی کنٹرولر اور دیگر زمہ داروں کو درخواست پہ درخواست کرتے رہے لیکن اس غریب والد کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی، اور آج بچی بی ایس سی فائنل کی دوسری پیپر سے بھی محروم رہی، غریب والد کے مطابق وہ بچی کی ایک ماہ تک گلگت میں امتحانات کے اخراجات کے متحمل نہیں ہوسکتا کیونکہ وہ ایک غریب کاشتکار ہے، لیکن کسی بھی افیسر کو مجھ پر ترس نہیں آیا اور بڑی مشکلوں سے بچی کو پڑھایا اور آج امتحان نہ دے پاکر میرا دل غموں سے چور چور ہے،
وہ شخص گلگت گیٹ وے ہوٹل کے دروازے پر زارو قطار رونے لگے، اسی ہوٹل میں اتفاق سے وزیر تعلیم بھی رہائش پذیر تھے جب انکی علم میں یہ بات آئی تو انھوں نے کنٹرولر کو خود کال کیا، لیکن کنٹرولر نے ان کی بات کو بھی ٹال دیا۔
غریب والد کے مطابق اس کے ساتھ شدید زیادتی کی گئی جس کا وہ حساب اپنے اللہ سے مانگے گا کیونکہ اس خطے میں کسی غریب کو انصاف ملنا ناممکن ہے،
اور میں اپنی بچی کو مزید پڑھانے کا بھی متحمل نہیں ہوں،
غریب والد کی درد ناک کہانی سن کر میری آنکھیں بھیگ گئی اور سوچنے پر مجبور ہوا کہ کچھ لوگوں کو کرسی ملنے پر انسانیت مسلمانیت اور اخلاقیات سب بھول جاتے ہیں،
مجھے نہیں پتا کہ کنٹرولر اور ڈپٹی کنٹرولر کون ہے، لیکن کم از کم میں نے یہ طے کیا ہے کہ میں وی سی کے ائی یو سے ضرور بات کروں گا اور نیچے جتنے زمہ دار کرسیوں پہ بیٹھے میں انکی تربیت کا خصوصی اہتمام کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں