671

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے غذر پریس کی نومنتخب کابینہ سے حلف اٹھالیا

غذر–وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے غذر پریس کی نومنتخب کابینہ سے حلف اٹھالیا۔انہوں نے نومنتخب صدر غذر پریس کلب یعقوب عالم طائی اور پوری کابینہ کو مبارک باد پیش کی اس موقع پر منعقدہ تقریب سے اپنے خطاب میں وزیر اعلی گلگت بلتستان نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ غذر کے صحافی تمام تر دباو سے آذاد ہوکر اپنے فرائض انجام دیں گے اور خطے میں تعمیروترقی کے حوالے سے بھی ہماری نمائندگی کریں گے صوبائی حکومت خطے میں میڈیا کی مضبوطی کے لئے کام کررہی ہے ہمارا ایمان ہے کہ آذاد میڈیا کے بغیر علاقے میں گورننس بہتر نہیں ہوسکتاہم نے تمام اضلاع میں پریس کلبز تعمیر کرایا ہے اور کروڑوں روپے اس مقصد کے لئے خرچ کئے جارہے ہیں رواں سال گلگت بلتستان میں صحافیوں کے لئے ہیلتھ انشورنس کا منصوبہ دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کچھ نوسرباز اور ڈرامہ باز لوگ غذر میں آکر نامراد لوٹ چکے ہیں نام نہاد حق حاکمیت اور ملکیت کے نام پر ان لوگوں نے ریاست کے ساتھ بغاوت کا اعلان کیا ہے تحصیداروں کو پٹواریوں کو روکنے کا حکم دے کر نوسرباز گروپ کیا ثابت کرنا چاہتا ہے اگر یہی حالت رہی تو خطہ کیسے آگے بڑھے گا ہمیں عوام نے منتخب کیا ہے اور ہم عوام کی بہتری کے لئے کام کررہے ہیں سابقہ حکمرانوں نے اپنے دور حکومت میں عیاشیوں اور بدعنوانیوں کے سوا کچھ نہیں کیا میں غذر کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے نوسربازوں کو یکسر مسترد کردیا گلگت سے سو گاڑیاں فیول ڈال کر روانہ کی گئی ان میں سے 10 گاڑیاں بھی غذر نہیں پہنچیں زمینوں پر قبضے کے نام پر لوگوں کو ریاست کے خلاف اکسانے والوں کو سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔غذر میں کوئی خالصہ سرکار زمین نہیں پھر ان لوگوں نے یہاں تماشا کیوں لگایاان لوگوں نے نومل اور گلگت کے درمیان چھلمش داس کا تنازعہ پیدا کرکے ان لوگوں نے تین معصوم جانوں کا ضیاع کرایا ہے جب چھلمش داس کا قضیہ تین لاشیں اٹھنے کیباوجود حل نہیں ہوتا ہے تو پھر اس کا فیصلہ ریاست کرنے کا مجاز ہے حق حاکمیت تو اللہ کی ذات کے پاس ہے عوام جس کو ووٹ دیں گی وہی حکومت کریں گے چرسی اور کبابی حکومت نہیں کریں گے ہمارے خلاف باتیں کرنے والے مالیاتی اداروں کے کروڑوں کے مقروض ہیں جن کے خلاف ابھی فیصلہ آنے والا ہے جس محمد موسی کے ساتھ ہمارے خلاف تقریر کرائی گئی وہ تو زمینوں پر قبضے کا ماہر اور مثل 20 کا بڑا کریکٹر ہے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ہی منصوبوں پر تختیاں لگارہے ہیں اور آخری تختی پی پی پی کے قبرستان میں بھی لگانے جارہے ہیں ان کے بیمار اور ناکام منصوبوں کو فنڈز دے کر ہم مکمل کررہے ہیں ان لوگوں نے تو اپنے دور میں نوکریاں فروخت کرنے اور کرپشن کا بازار گرم کے سوا کچھ نہیں کیا۔ہم ان نوسربازوں کو اپنی کارکردگی کے ذریعے جواب دیں گے پی پی پی میں بنکوں کے ڈیفالٹر،زمینوں پر قبضہ کرنے والے اور بلیک لسٹ ٹھیکداروں نے شمولیت اختیار کیا ہے ہم ڈرامے کرنے والے لوگ نہیں بلکہ عملی کام کرنے والے لوگ ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں