713

پورے گلگت بلتستان کوجام کرنے کی دھمکی،اپوزیشن اراکین نےپارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنا جاری

اسلام آباد(ازان نیوز)متحدہ اپوزیشن نے گلگت بلتستان آرڈر2018کے خلاف پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنا دیااورآرڈرمستردکرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور مقتدرحلقے نوٹس لیں اورعوام کی محرومیوں کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں۔علامتی دھرنے میں یوتھ آف گلگت بلتستان کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔اتوار کے روزگلگت بلتستان اسمبلی کے اپوزیشن اراکین نے پہلی مرتبہ آئینی حقوق کے لئے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیا اراکین نے اگلے لائحہ عمل کااعلان گلگت میں کرنے اور پورے گلگت بلتستان کوجام کرنے کی دھمکی بھی دیدی۔متحدہ اپوزیشن کے دھرنے میں تحریک انصاف کے مرکزی رہنما غلام سرور نے بھی شرکت کی انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام الحاق پاکستان چاہتے ہیں یہ خوش آئند ہے لوگوں کے فیصلے مل بیٹھ کر نے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارامطالبہ فاٹاانضمام ہے اسی کوگلگت بلتستان کے مطالبے سے بھی اتفاق کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی فیصلے میں جب تک وہاں کے عوام کی رائے شامل نہ ہو ہم اس کی ہرگز حمایت نہیں کریں گے۔ اس سے پہلے بھی اسمبلی میں آوازاٹھائی ہے آئندہ بھی گلگت بلتستان کے مسائل پر اسمبلی میں آواز اٹھائی جائے گی۔نوازخان ناجی نے اس موقع پر کہا کہ اگر یہ علاقہ پاکستان کاحصہ ہے تو پارلیمنٹ میںنمائندگی دی جائے اور اگر متنازعہ ہے تو متنازعہ حیثیت کے تحت ہی نظام دیاجائے۔ایک چھوٹی سی کمپنی کو چلانے کے لئے بھی آئین ہوتا ہے۔28ہزارمربع میل اور2ملین لوگوں کوبغیرکسی آئین کے کیسے چلاسکتے ہیں۔اپوزیشن لیڈر کیپٹن(ر)محمدشفیع نے کہا کہ احتجاج کامقصد وفاقی حکومت اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے نوٹس میں لاناتھا اب ہم گلگت جائیں گے عوام کوسڑکوں پرلائیں گے کسی بھی حالات کی ذمہ داری حکومت پرعائد ہوگی ۔ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ اقبال بہشتی نے کہا کہ افسوس کامقام ہے کہ عوام کے منتخب نمائندے اپنے حق کے لئے فٹ پاتھ اور سڑکوں پرپھررہے ہیں حکومت ٹس سے مس نہیں ایم ڈبلیوایم جی بی کے عوام کے مطالبات کی بھرپورحمایت کرتی ہے اور مکمل ساتھ دیں گے ہرفورم پرآوازاٹھائیں گے۔جاویدحسین،راجہ جہانزیب اور کاچوامتیازنے کہا کہ پارلیمنٹ کے سامنے دھرنادینے کامقصد مقتدرایوانوں کوجھنجوڑنا تھا ہم سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہ وہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے معاملے پر از خود نوٹس لے۔اگلے مرحلے میں گلگت جائیں گے اورعوام کوسڑکروں پرلانے کی تیاریاں شروع کریں گے کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہیں اورہماری کال پرعوام سڑکوں پر آئیں گے اورپورا خطہ جام کردیں گے۔اس سے پہلے متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی کے سیشن کے دوران دھرنادیئے رکھا اور سیشن کے اختتام تک جاری رہا۔متحدہ اپوزیشن نے آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان گلگت میں کرنے کااعلان کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں