615

گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے قانون سازی کررہے ہیں، جعفراللہ خان

گلگت (پ ر ) ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی جعفراللہ خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور کشمیر افیئرزکی بے جا مداخلت کی وجہ سے گلگت بلتستان کے مسائل میں بے حد اضافہ ہوا ہے گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے قانون سازی کررہے ہیں تاہم عدالتوں کے بے جا حکم امتناعی کے باعث پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں مشکلات درپیش ہیں کبھی انجمن تاجران ،کبھی عوامی ایکشن کمیٹی کے نام سے لوگ سڑکوں پہ آتے ہیںاور غیر ضروری ایشوز کو ایشوز بناکر سادہ لوح عوام کو اکسایا جاتا ہے جسکے باعث اصل مسائل نظر انداز میں ہیں،wASH یونٹ محکمہ ایل جی اینڈ آرڈی کی جانب سے منعقدہ جائزہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ پیٹ کی بیماریاں ،اپنڈیکس ،ٹائیفائیڈ سمیت دیگر وبائی امراض جو پانی کی وجہ سے پھیلتے ہیں ان کے سدباب کیلئے تمام اداروں کو ملکر کام کرنا ہے اس سلسلے میںواش کے پراجیکٹ ڈائریکٹر اور متعلقہ سٹاف کی کاوشیں قابل تعریف ہیں بلاشبہ اس کام کی رہنمائی کرنے پر محکمہ لوکل گورنمنٹ ، محکمہ پی اینڈ ڈی کے سیکریٹریز قابل تعریف اور مبارک باد کے مستحق ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پانی کی فراہمی ایک آئینی مسئلہ ہے پانی کا موضو ع جذباتی ہے لہذا ہر کوئی اپنی رائے رکھتا ہے پانی فراہم کرنا یا پانی کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے تیکنیکی معلومات ،منیجمنٹ فنانس سمیت پانی سے جڑے بہت سارے معاملات سیاست اور طاقت سے منسلک ہیں اس لئے پانی کو مقامی سطح پر منظم کرنے کی ضرورت ہے صوبائی وزیر بلدیات فرمان علی نے اپنے محکمہ کے WASHیونٹ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اب ہمیں ہوٹلوں سے نکل کر محلوں میں جاکر آگاہی دینے کی ضرورت ہے انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ واش یونٹ کو پورے گلگت بلتستان میں پھیلانے کی ضرورت ہے انہوں نے چیف منسٹر وژن 2025 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم مستقبل میں صاف ستھرا گلگت بلتستان دیکھنا چاہتے ہیں وفاقی حکومت اگر سابق حکومت کی طرف فنڈز فراہم کرے تو یقنیا صوبائی حکومت کے مسائل کم ہونگے ،پراجیکٹ ڈائریکٹر WASHیونٹ محکمہ ایل جی اینڈ آرڈی اجلال حسین نے کہا کہ جائزہ کانفرنس کرانے کا مقصد حکومت ،ترقیاتی شراکت داروں اور سول سوسائٹی کو اس معاملے پر ایک پیج پر لانا ہے کانفرنس سے مثبت اور دورس نتائج نکلیں گے، وفاقی ڈائریکٹر صحت ڈاکٹر رضیہ نے اپنے خطاب میں وفاقی حکومت کی جانب سے بھرپور تعاون کا اعادہ کیا ۔انہوںنے کہا کہ صاف پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے یونیسف کے نمائندے کامران نعیم نے کہا کہ گلگت بلتستان کے بچوں میں نمکیات کی کمی پائی جاتی ہے جس کیلئے متوازن غذا اور صاف پینے فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے گلگت بلتستان کے 70فیصد بچوں کو متوازن غذا نہ ملنا ایک پریشان کن مرحلہ ہے ، انہوںنے کہا کہ گلگت بلتستان میں وسائل کے بے دریغ استعمال کو روکنے کی ضرورت ہے قراقرم یونیورسٹی کے ڈین ڈاکٹر خلیل احمد نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بچوں کی بیماریوں پر توجہ دینے کیلئے رویوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے اور خصوصی طور پر سکولوں ،کالجوں اور یونیورسٹی میں صفائی کے موضوع کو نصاب میں شامل کرنے کی ضرورت ہے گلگت بلتستان میں زیادہ تر پانی سطحی ہونے کی وجہ سے مختلف غلاظتوں سے محفوظ نہیں ہے اس لئے حکومت وقت کو صاف پانی کی فراہمی کی جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے ،کانفرنس سے گلگت بلتستان لوکل کونسل بورڈ کے سیکریٹری /ڈائریکٹر حاجی ذوالفقار احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے ویسٹ منیجمنٹ دن رات کوشاں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں