577

KIUکی مہم جو طالبہ نے دنیا کی بلند ترین چوٹیاں فتح کرنے کی ٹھان لی۔

پاکستان میں قدرتی آفات اور موسمیاتی تغیر وتبدلی کی وجہ سے تعمیرات کے شعبے میں نت نئے رجحان پیداہورہاہے۔ وائس چانسلر
تعمیرات کے شعبے کو فروغ دینے کیلئے وسائل اور سازوسامان کی قلت نہیں۔ کولمبوکانفرنس کی اختتامی سیشن سے ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ کا خطاب
گلگت (پ ر) کولمبوسری لنکا میں ” اکیسویں صدی میں تعمیرات”کے موضوع پرتین روزہ دسویں کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی۔ کانفرنس قرارداد میں اتفاق کیا گیا کہ تعمیرات کی صنعت کو مزید ترقی اور فروغ کیلئے جدید طریقہ ہائے پالیسی اپنائی جائے۔ تاکہ عصر حاضر کے تقاضوں کے ساتھ ساتھ تعمیرات کے شعبے میں ترقی،پائیداری اور فروغ مل سکے۔ کانفرنس کی اختتامی تقریب میں شریک چیئر کی حیثیت سے KIUکے وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے پاکستان میں تعمیرات کی صنعت کے ارتقاء اور کردار پر جامع مقالے پیش کئے اور کہا کہ پاکستان میں سرکاری سطح کے علاوہ جامعات اور تحقیقی مراکز میں تعمیرات کے شعبے پر کام ہورہاہے۔ وائس چانسلر نے کہاکہ پاکستان میں قدرتی آفات اور موسمیاتی تغیر وتبدلی کے تناظر میں تعمیرات کے شعبے میں نت نئے رجحانات اور تبدیلی وقوع پذیر ہورہی ہے۔ پاکستان میں تعمیرات کے شعبے کو فروغ دینے کیلئے وسائل اور سازوسامان کی قلت نہیں۔ ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ اس کو انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کی سطح پر لایاجائے۔ اس موضوع پر نویں عالمی کانفرنس مارچ 2017میں متحدہ عرب امارات دبئی میں منعقدہوئی تھی۔اس موضع پر گیارھویں عالمی کانفرنس آئندہ سال لندن میں ہوگی۔ جس میں KIUپارٹنر کے طورپر شریک ہونگی۔

سیاچن محاز کی آنگن میں آنکھ کھولنے والی ریحانہ بتولKIU کے شعبہ کیمسٹری کی طالبہ ہے
ریحانہ نے نتھیاگلی میں منعقدہ آل پاکستان ہائیکنگ چیمپئین شپ مقابلے میں تیسری پوزیشن حاصل کرلی۔
گلگت(پ ر)قراقرانٹرنیشنل یونیورسٹی کی مہم جو طالبہ ریحانہ بتول نے دنیا کی بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کی ٹھان لی۔ سیاچن محاز کی آنگن میں واقع پہاڑوں کی وادی سکسہ(مرچھا) میں آنکھ کھولنے والی ریحانہ بتول قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت کے شعبہ کیمسٹری کی طالبہ ہے۔ عزم و استقلال کی پیکر ریحانہ بتول نے نتھیا گلی میں الپائن کلب پاکستان کے زیراہتمام حال ہی میں منعقد ہونے والے آل پاکستان ہائیکنگ چیمپئین شپ مقابلے میں حصہ لیکر گلگت بلتستان کی نمائندگی کی اور پورے پاکستان سے آنے والے مہم جو افراد پر واضح سبقت حاصل کی اور تیسری پوزیشن پر رہی۔ اس سے قبل انہوں نے KIUکی پہاڑی پر ہونے والے مقابلے میں 600طلبہ وطالبات میں پہلی پوزیشن کا اعزاز حاصل کیا۔ اس پرعزم طالبہ نے الپائن کلب اور KIUکے اشتراک سے پھسو گلیشئر پر ہونے والے ہائیکنگ مقابلے میں نمبر اول رہنے کا اعزاز برقرار رکھا۔ KIUکی اس پرعزم طالبہ ریحانہ بتول نے کہا ہے کہ میرا شوق علم کے حصول کے ساتھ ساتھ بلند ترین پہاڑوں کو تسخیر کرکے اپنے علاقے اور یونیورسٹی کا نام روشن کرنا ہے۔ مستقبل میں جہاں موقع ملے ہائکنگ میں حصہ لونگی۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال پڑھائی کی وجہ سے کھل کر مہم جوئی کے شعبے میں قدم جما نہ سکی ہے۔ جیسے ہی تعلیم مکمل ہوگی۔ ملکی بلکہ عالمی سطح پر ہونے والے ہائیکنگ ٹریکنگ کے ہر مقابلے میں حصہ لونگی۔ میری خواہش ہے کہ میں پاکستان میں موجود پانچ بڑے چوٹیوں کو فتح کرلوں اور ماؤنٹ ایورسٹ کو بھی تسخیر کرلوں۔پہاڑوں پر چڑھنا میرا پیشہ یا مجبوری نہیں بلکہ میرا شوق ہے اور شوق کا کوئی مول نہیں۔ صرف شرط ماحول اور موقع میسر آئے۔ ریحانہ نے کہاکہ اسلامی دنیا کی خواتین پہاڑوں سے دور بھاگتی ہے اور ایسا کرنے معیوب سمجھتی ہیں۔ حالانکہ ایسا نہیں ہونی چاہیئے۔ اسلامی تعلیمات اور حدود کے پیرائے میں رہتے ہوئے صحت مندانہ سرگرمیوں میں حصہ لینا کوئی غلط کام نہیں۔ پہاڑوں پر چڑھنا صرف مردوں کا حق نہیں، ہمارا بھی حق ہے۔ ریحانہ نے کہاکہ اس شعبے میں قدم جمانے کیلئے میرے والدین کا سپورٹ حاصل ہے اور یونیورسٹی نے بھی مجھے مواقع فراہم کیئے ہیں۔ انشاء اللہ میں اپنے والدین اور مادر علمی کا مان رکھونگی اور دنیا میں انکا نام روشن کرونگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں