655

شمالی وزیرستان معاہدہ: ٹارگٹ کلنگ روکنے اور خاصہ داروں کو اسلحہ فرہم کرنے پر اتفاق

پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان ایجنسی میں جاری دھرنے کے حوالے سے پولیٹکل انتظامیہ اور مقامی مظاہرین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس میں انتظامیہ نے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اس معاہدے میں پولیٹکل انتظامیہ نے پانچ اہم مطالبات پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس پر پولیٹکل ایجنٹ شمالی وزیرستان اور مظاہرین کے نمائندوں نے دستخط کیے ہیں۔
میڈیا کے مطابق یہ دھرنا علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات اور مقامی لوگوں کی اپنے علاقوں میں واپسی کے بعد درپیش مسائل کے خلاف کیا گیا تھا جو چھ روز تک جاری رہا۔
شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے بعد متاثرین کی واپسی کے لیے تمام لوگوں کو غیر مسلح کر دیا گیا تھا۔ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ واقعات کے بعد دھرنے میں مظاہرین نے کہا تھا کہ عوام کو غیر مسلح کر دیا گیا ہے تو یہ مسلح افراد جو ٹارگٹ کلنگ کے بعد فرار ہو جاتے ہیں یہ کہاں سے آئے ہیں۔ اس علاقے میں تعینات مقامی پولیس جسے خاصہ دار کہا جاتا ہے ان کے پاس بھی اسلحہ نہیں ہے تو وہ لوگوں کا تحفظ کیسے کر پائیں گے؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں