880

موقع ملا تو وہ دوبارہ پاکستانی آرمی چیف سے جَپھی ضرور ڈالوں گا، سدھو

اہور: کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کیلئے آنے والے سابق بھارتی و سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات ضرور ہونے چاہییں، اگر موقع ملا تو وہ دوبارہ بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے جپھی ضرور ڈالوں گا۔

جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ خوشیاں ہی خوشیاں ہوں دامن میں جس کے کیوں نہ وہ خوشی سے دیوانہ ہو، یہ اس وعدے کا یقین ہے جو آج رنگ لے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید تھی کہ یہ مثبت قدم ہے اور بارڈر بند کرنے سے ہمیں کیا ملا؟ اگر کوئی چیز آگے بڑھے تو امن و امان سے بڑھے گی اور امن خود ہی خوشحالی کو لے کر آتا ہے۔

سابق کرکٹر کا کہنا ہے کہ اگر ہم لوگوں کی زندگی میں بہتری لاسکیں تو یہ ایک بڑا قدم ہے اور منزل ان کو ملتی ہے جن کے سپنوں میں جان ہوتی ہے، صرف پروں سےکچھ نہیں ہوتا۔

نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ پنجاب میل ممبئی سے آتی تھی اور پنجاب تک چلتی تھی میں اس ریل کو یورپ تک جاتے دیکھنا چاہتا ہوں، مثبت سوچیں گے تو سب کچھ مثبت ہی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کوئی ملک اکیلے کچھ نہیں کرسکتا، دونوں کو آگے بڑھنے کیلئے قدم اٹھانا ہوگا، نیک نیتی ہی تھی جو آج یہ سب کچھ ہوا، اگر یہ سرحد کھل گئی تو 6 ماہ میں 6 سال کی ترقی ہوگی، یہاں سے سبزی، فروٹ اور سیمنٹ یورپ جاکر فروخت ہوگا۔

آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے ساتھ جپھی ڈالنے پر بھارت میں تنقید کے سوال پر سدھو کا کہنا تھا کہ اگر موقع ملا تو دوبارہ بھی آرمی چیف سے جپھی ضرور ڈالوں گا۔

کانگریس کے رہنما نے کہا کہ پانی دنیا کی سب سے بڑی ضرورت ہے، دریاؤں میں سیوریج اور گندا پانی بغیر ٹریٹمنٹ پھینکا جارہا ہے جس سے آبی حیات کو خطرہ ہے، تمام دریاؤں کا از سر نو جائزہ لینا ضروری ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان لوگوں کو ویزا جلد اور آسانی سے ملنا چاہیے، وعدے اور انڈے ٹوٹنے کیلئے ہوتے ہیں کوششیں کامیاب ہوتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں