646

جرمنی میں ملازمتوں کے حصول میں پاکستانی سرفہرست

جرمنی میں روزگار کی منڈی اور ملازمتوں سے متعلق تحقیق کے ادارے (آئی اے بی) کی تیار کردہ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق سن 2015 میں مہاجرین کا بحران شروع ہونے کے بعد آنے والے مہاجرین اور تارکین وطن میں سے ایک چوتھائی افراد جرمنی میں ملازمتیں حاصل کر چکے ہیں۔

وفاقی دفتر روزگار کے اس ذیلی ادارے نے اپنی تحقیق میں یہ بھی بتایا ہے کہ مہاجرین اسی رفتار سے روزگار کی ملکی منڈی تک رسائی حاصل کرتے رہے تو اگلے پانچ برسوں میں نصف ملین سے زائد تارکین وطن برسر روزگار ہوں گے۔

ایک مقامی جرمن اخبار ’رائنشے پوسٹ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے آئی اے بی میں مہاجرین اور روزگار سے متعلق تحقیق کے سربراہ ہیربرٹ برؤکر نے بتایا کہ رواں برس کے اختتام تک اوسطا ساڑھے آٹھ ہزار تا دس ہزار تارکین وطن ہر مہینے ملازمتیں حاصل کر لیں گے۔

پاکستانی تارکین وطن سرفہرست

تحقیقی رپورٹ کے مطابق حالیہ برسوں کے دوران مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن میں روزگار کے حصول کی شرح بھی مختلف رہی۔ روزگار کے حصول کی سب سے زیادہ شرح پاکستان سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن میں دیکھی گئی۔

سن 2015 کے بعد سے پناہ کی تلاش میں جرمنی کا رخ کرنے والے پاکستانی تارکین وطن میں سے چالیس فیصد افراد رواں برس مارچ کے اختتام تک جرمنی میں ملازمتیں حاصل کر چکے تھے۔

پاکستانی تارکین وطن کے علاوہ ایران اور نائجیریا سے تعلق رکھنے والے مہاجرین بھی جرمنی میں ملازمتوں کے حصول کی شرح میں نمایاں رہے۔

افغان، عراقی اور شامی مہاجرین کی جانب سے ملازمتوں کی درخواستوں کی تعداد تو زیادہ رہی لیکن کامیابی کی شرح ایرانی اور پاکستانی تارکین وطن کی نسبت نمایاں طور پر کم رہی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں