642

گلگت(خصوصی رپورٹ)وزیر تعلیم حاجی ابراہیم ثنائی نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک میں جو خالی اسامیاں ہیں ان پر بھرتی کرانے کے نام پر لوگوں سے پیسے لیے جا رہے ہیں

انہوں نے بدھ کے روز ایوان کو بتایا کہ بعض لوگ محکمہ خوراک کی خالی اسامیوں پر بھرتی کرانے کے نام پر لوگوں سے پیسے جمع کئے جا رہے ہیں اور میری اطلاع کے مطابق اب تک چالیس لاکھ روپے جمع ہو چکے ہیں یہ بہت ہی سنجیدہ معاملہ ہے اسے سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے راجہ جہانزیب خان نے کہا کہ ابراہیم ثنائی حق پرست آدمی ہیں انہیں میڈل دینا چاہیے یہ ایک حقیقت ہے کہ نوکریاں فروخت ہو رہی ہیں اور لوگوں سے پیسے لے کر نوکریاں دی جا رہی ہیں میرے علاقے میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد کو پیسے لے کر نوکری دی گئی ہے ڈپٹی سپیکر جعفراللہ خان نے کہا کہ ایک وزیر کو اط طرح کی الزام تراشی نہیں کرنی چاہیے اگر ایک وزیر ایسی بات کرے گا تو اپوزیشن کیلئے حکومت پر تنقید کا دروازہ کھل جائیگا اگر وزیر کے پاس ثبوت ہیں تو ایوان میں بات کرنے کی بجائے کابینہ میں بات کرے کیپٹن(ر) شفیع خان نے کہا کہ میرے پاس اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ سول سپلائی کے کنٹیجنٹ ہیڈ ملازمین سے ویری فیکیشن کے نام سے پیسے لیے گئے ہیں اور 220ملازمین سے ساڑھے بارہ لاکھ روپے لیے گئے ہیں اس حوالے سے کنٹیجنٹ ملازمین کا وفد بھی میرے پاس آیا ہے ، انہوں نے کہا کہ یہ کس قسم کی ویری فیکیشن ہے کہ لوگوں سے پیسے لئے بغیر نہیں ہوتی ہے ، وزیر قانون اورنگزیب ایڈووکیٹ نے کہا کہ جو لوگ ملازمت دینے کے نام سے بیس لاکھ یا چالیس لاکھ رپوے جمع کر رہے ہیں وہ لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے اگر اس حوالے سے کسی کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو وہ سامنے لائے۔

محکمہ خوراک میں خالی اسامیاںپر بھرتی کیلئے لوگوں سے پیسے لیے جا رہے ہیں،وزیر تعلیم

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں